دہلی کے میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) انتخابات میں عام آدمی پارٹی (آپ)
کی کراری شکست کے بعد لیڈران کے استعفی کاسلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ وزیر اعلی
اروند کیجریوال کے سیاسی مشیر اور دہلی انچارج آشيش تلوار کے ساتھ ہی
پارٹی کے سینئر لیڈر اور پنجاب انچارج سنجے سنگھ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ
دے دیا ہے۔ پنجاب کے اسسٹنٹ انچارج درگیش پاٹھک نے بھی اپنے عہدے سے استعفی
دے دیا۔ مسٹر سنگھ نے کہا، میں نے اپنا استعفی مسٹر کیجریوال کے
حوالے کر دیا ہے۔ ادھر، مسٹر کیجریوال نے دہلی ایم سی ڈی انتخابات میں
پارٹی کی کراری ہار پر غور و خوض کرنے کے لئے آج ان کی سرکاری رہائش گاہ پر
دہلی کے ممبران اسمبلی کی میٹنگ بلائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایم سی ڈی کے کل آئے نتائج میں آپ کی کراری ہارہوئی تھی۔ اس
کے بعد پارٹی میں
تال میل کے مسئلے پر کئی لیڈروں نے سوال کھڑے کئے تھے۔
چاندنی چوک کی ممبر اسمبلی الکا لامبا نے بھی استعفی دینے کی پیشکش کی ہے۔
دہلی آپ کے کنوینر دلیپ پانڈے نے بھی استعفی دیا تھا جسے فوری طور پر قبول
کر لیا گیا۔
مشہور سماجی کارکن انا ہزارے اور مینک گاندھی نے بھی ایم سی ڈی انتخابات
میں آپ کی شکست کو لے کر مسٹر کیجریوال پر طنز کیا تھا۔ جنک پوری سے رکن
اسمبلی راجیش رشی نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے
ہوئے تنظیم میں غور وخوض کی ضرورت بتائی ہے۔ انهوں نے کہا کہ دہلی حکومت نے
کام کیا لیکن تال میل کی کمی رہی۔ تنظیم اور ممبران اسمبلی کے درمیان تال
میل کی کمی تھی۔ ایم سی ڈی انتخابات میں مسٹر ریشی نے ای وی ایم کے سوال کو
نظر انداز کرتے ہوئے ہار کے لئے سینئر لیڈران کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔